جب کبھی اولمپکس کی بات ہوتی ہے تو میراتھن ریس کا ذکر اس کے ساتھ ہوتا ہے، اور 1896 میں جدید اولمپکس کے آغاز کے سے میراتھن ریس ان کھیلوں کا حصہ ہے۔
مسلسل 42.2 کلومیٹر کے فاصلے کو تیز رفتاری سے بھاگتے ہوئے طے کرنا انسانی ہمت کا ایک انتہائی مشکل امتحان ہوتا ہے جس میں کھلاڑیوں کو بہت زیادہ توانائی صرف کرنی پڑتی ہے۔
لیکن کتنی؟ اور اب جب سپورٹس سائنس اور غذائیت میں اتنی جدت آ چکی ہے، تو فاتحین اس ریس کی تیاری کے لیے کیا کھانا نوش کرتے ہیں؟
آئیے اس بارے میں جانتے ہیں موجودہ دور کے دو بہترین کھلاڑیوں سے، جن میں مردوں کے موجودہ ریکارڈ ہولڈر الیود کپچوگے جبکہ خواتین کی موجودہ ریکارڈ ہولڈر برجڈ کوسگئی شامل ہیں اور ان دونوں کا تعلق کینیا سے ہے۔
یہ دونوں ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس کھیلوں کی تیاری میں مشغول تھے جب ہم ان سے ملاقات کرنے گئے اور ان کے کھانے پینے کی عادات کا بغور مشاہدہ کیا۔
اس کہانی کو پڑھتے جائیں اور جہار پر کوئی لفظ نمایاں نظر آئے تو اس پر کلک کر کے جانیے برجڈ اور الیود توانائی سے بھرپور کونسی غذا کھا کر اپنی ریس مکمل کر سکیں گے!
میراتھن ریس میں بہت پسینہ آتا ہے، تو سب سے پہلے شروع کرتے ہیں مشروبات سے۔ اور کیونکہ یہ کینیا ہے، تو ظاہر ہے کے چائے تو ہوگی ہی۔ اس چائے میں اگر چینی ملا لی جائے تو یہ ہمارے رنرز کو کچھ توانائی دے گی تاکہ وہ اچھے سے ریس کا آغاز کر سکیں۔
میٹھی کینیا کے رنرز کی بڑی پسندیدہ ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان کھلاڑیوں کی غذا میں کل کاربوہائیڈریٹس میں پانچواں حصہ چینی کا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ چند رنرز اپنی تربیت کے دوران پانی سے زیادہ چائے پیتے ہیں! تو ریس کا آغاز کرتے ہیں پانچ کپ چائے سے جو برابر ہے 450 کیلوریز کے۔
پندرہ چمچی چینی کہنے کو تو بہت ہے لیکن ابھی سفر بہت باقی ہے۔
اب ہمارے کھلاڑیوں کو ڈھنگ کا کھانے دینے کا وقت آ گیا ہے۔
کھانے میں ایک اچھی چیز ہے جو کہ مشرقی افریقہ کی ایک معروف غذا ہے جو مکئی کے آٹے سے بنتی ہے اور پوریج کی طرح پکائی جاتی ہے۔
کہنے کو یہ ایک سادہ سی غذا ہے لیکن اگالی کینیا کے طویل فاصلے تک بھاگنے والے کھلاڑیوں کو توانائی فراہم کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے اور ان کی کُل کیلوریز کی ضروریات کا ایک چوتھائی اس غذا سے آتا ہے۔
برجڈ کہتی ہیں کہ ٹوکیو میں انھیں کچھ نیا کرنا پڑے گا۔ 'دوسرے ملکوں میں اس طرح کی اگالی نہیں ملتی جیسی ہم کینیا میں استعمال کرتے ہیں۔ شاید ہم چاول کھائیں یا سپاگیٹی یا مرغی یا مچھلی نوش کریں۔‘
لیکن ابھی ہماری توجہ اسی غذا پر ہے جو پسند ہے اور ایک دفعہ کھانے سے تو بات نہیں بنی گی تو اس میں ایک اور کا اضافہ کر لیتے ہیں۔
اگالی اچھی ہے لیکن ابھی بھی ہم اپنی توانائی کی ضروریات کے ہدف کو پورا کرنے سے بہت دور ہیں۔
ظاہر ہے کہ آپ صرف پوریچ تو کھائیں گے نہیں، تو دیکھتے ہیں کہ کھانے میں اور کیا کیا ہو سکتا ہے۔
گوشت مدد تو ضرور کرے گا لیکن ہم ابھی بس شروعات کر رہے ہیں
اور گوشت پروٹین کے لیے بہت ضروری ہے لیکن کینیا کے بہترین رنرز اس کے لیے دودھ اور بینز کا استعمال کرتے ہیں تو چلیں غذا میں ان کو بھی شامل کر لیں۔
ادرک اور مصالحے کی مدد سے بننے والی سفید چائے کینین میٹھی ڈش ہوتی ہے جس میں دودھ ضروری ہوتا ہے۔ تو ہم نے اپنے کھلاڑیوں کی غذا میں اسے بھی شامل کر لیا۔ یہ بنتا ہے 320 کیلوریز
الیود کو ایک اور مقامی غذا بڑی پسند ہے۔ وہ کہتے ہیں: 'مرسک! یہ ایک خاص قسم کا جھاگ دار دودھ ہے۔ جہاں تک کھیلوں کی بات ہے یہ نہایت ضروری ہے۔ اگر آپ اس کا استعمال کرتے ہیں تو یہ ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ یہ کھانا ہضم کرنے میں بہت زیادہ مدد کرتا ہے۔‘
اگر لوبیے کی پھلیوں کی بات کریں تو ایک کپ لوبیے کی پھلیاں اگالی کے ساتھ بہت اچھا ذائقہ دیتی ہیں اور ہماری کیلوریز میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔ صرف ایک حصہ بڑھانے سے 120 کیلوریز بڑھ جاتی ہیں۔ لیکن ناقابل یقین طور پر ہماری ابھی بھی ضروریات باقی ہیں۔ اب آلو کی باری ہے!
اعلی کینین رنر بہت سا چاول، آلو اور روٹی کھاتے ہیں۔ ان کی کیلوریز کی ضروریات کا ایک چوتھائی اور کاربوہائیڈریٹس کا ایک تہائی اس سادہ مگر بنیادی غذا سے آتا ہے۔ اور یہ ہمارے میراتھن فاتحین کو توانائی دینے میں بہت مدد کرتے ہیں تاکہ وہ لمبی ریس دوڑ سکیں۔
تو دیکھتے ہیں کہ ہم چاول کے دو کپ اور شکر قندی کے ایک کپ سے کہاں تک پہنچتے ہیں۔
کیا یہ ہماری خاتون فاتح کو میراتھن مکمل کرنے کے لیے ضروری توانائی دے سکے گا؟ جی ہاں!
برجڈ نے جب 2019 میں شکاگو میراتھن جیتی تھی تو انھوں نے 1666 کیلوریز صرف کی تھی۔
اس کو ایسے سمجھیں کہ اوسطاً جتنی کیلوریز ایک عام بالغ عورت روزانہ حاصل کرتی ہے، انھوں نے اتنی کیلوریز دو گھنٹے 14 منٹ میں صرف کر دی۔
جب واپس چلتے ہیں الیود کپچوگے کے پاس۔ وہ تھوڑے وزنی ہیں اور برجڈ سے تھوڑا تیز بھاگتے ہیں تو انھیں برجڈ کے مقابلے میں ریس ختم کرنے کے لیے تھوڑی زیادہ توانائی کی ضرورت ہے۔
اس سفر میں ہم ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ ان کی بنیادی غذا میں کچھ فرائیڈ انڈے بھی شامل کر دیتے ہیں، گوبھی اور کچھ سلاد کے پتے۔
ہاں اب ہم کہیں پہنچ رہے ہیں۔ دو انڈوں اور مکس سبزیوں کے ساتھ ہم نے الیود کو مزید 260 کیلوریز کی توانائی پہنچا دی ہے۔
اس میں دلچسپ بات ہے کہ ہم نے مقامی سلاد کو استعمال کیا جس میں پالک کی طرح کی سبزی اور اس کے ساتھ دیگر مصحالے جات کو ملا کے کھاتے ہیں۔
پھر اس کے علاوہ ایک اور سبزی جو کہ بند گوبھی کی ایک قسم ہے اور مشرقی افریقہ میں اس کی بہت فراوانی ہے۔
برجڈ نے بی بی سی کو بتایا: 'ہم بازار سے سبزیاں نہیں خریدتے۔ ہم اپنے پاس جو کچھ اگاتے ہیں وہ عام طور پر گوبھی اور پالک ہوتا ہے۔ کیونکہ ہماری زمین بہت زرخیز ہے تو ہمیں اس میں کیمیکل بھی ملانا نہیں پڑتا۔‘
بس ہم تقریباً پہنچ گئے ہیں اور اب ہمیں بس ایک سنیک کی ضرورت ہے جس کی مدد سے ہم اختتامی لائن تک پہنچ جائیں گے۔
کسی بھی عام آدمی کی طرح کھلاڑیوں کو بھی سنیک پسند ہیں۔ مقامی طور پر سنیک کے طور پر پھل سب سے مقبول ہیں۔
برجڈ کہتی ہیں کہ انھوں مختلف قسم کے پھل پسند ہیں۔ 'کبھی میں آج کیلا کھاؤں، کل میں شاید تھوڑا سے تربوز کھاؤں، اور اگلے دن نارنجی اور اس سے اگلے دن آم۔‘
انھوں نے تو یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کبھی کبھار سافٹ ڈرنک بھی پیتی ہیں۔
لیکن ابھی کے لیے ہم غذائیت والی چیزوں پر توجہ دیں گے اور کیلا کھاتے ہیں جس کی مدد سے 100 کیلوریز حاصل ہوتی ہے۔
پورا سٹیڈیم تالیوں سے گونج اٹھا! ہم بالآخر پہنچے ہیں 2322 کیلوریز پر جو کہ مجموعی توانائی صرف کی ہے الیود کپچوگے نے جب وہ 2018 میں میراتھن کا نیا عالمی ریکارڈ بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔
اور حیرت انگیز طور پر انھوں نے ایک عام مرد کی اوسطاً یومیہ کیلوریز ضروریات صرف دو گھنٹے ایک منٹ اور 39 سیکنڈ میں صرف کر دیں۔
دیکھیں یہ جاننے کے لیے کہ وہ کیسے اتنی کیلیوریز اور کاربوہائیڈریٹس اپنی غذا میں شامل کرتے ہیں۔
الیود کپچوگے اور برجڈ کوسگئی ٹوکیو 2020 کے اہم ترین مقابلے میں شرکت کر رہے ہیں۔
مشرقی افریقی ممالک کے کھلاڑیوں نے حالیہ اولمپکس کھیلوں کے میراتھن مقابلے میں اپنی اجارہ داری برقرار رکھی ہے۔ مخصوص غذا کے علاوہ ان کے جسم کی ساخت اور وادی رفٹ میں اونچائی پر ٹریننگ ان کی مسلسل کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جیسا کہ الیود نے ہمیں بتایا، اچھی اور متوان غذا کتنی اہم ہوتی ہے: 'اتھیلیٹک مقابلے ایسے ہوتے ہیں جیسے کوئی تعمیراتی کمپنی۔ آپ اپنے ہاتھوں سے کام کرتے ہیں، سیمنٹ مکس کرتے ہیں، تو میرا مطلب ہے کہ آپ جو کھاتے ہیں وہ توانائی استعمال کرنے کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔‘
کھیلوں کی دنیا میں اب اعلی ترین اتھلیٹس غذا کے جدید ترین رجحانات اور اور غذائیت سے بھرپور مخصوص مصنوعات پر توجہ دیتے ہیں، یہاں پر یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ بہت سے اعلی اتھلیٹس اپنی کارکردگی کے لیے صرف سادہ اور قدرتی غذا پر انحصار کرتے ہیں، بغیر کسی نخرے کے۔
میراتھن ریس میں بہت پسینہ آتا ہے، تو سب سے پہلے شروع کرتے ہیں مشروبات سے۔ اور کیونکہ یہ کینیا ہے، تو ظاہر ہے کے چائے تو ہوگی ہی۔ اس چائے میں اگر چینی ملا لی جائے تو یہ ہمارے رنرز کو کچھ توانائی دے گی تاکہ وہ اچھے سے ریس کا آغاز کر سکیں۔
میٹھی کینیا کے رنرز کی بڑی پسندیدہ ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان کھلاڑیوں کی غذا میں کل کاربوہائیڈریٹس میں پانچواں حصہ چینی کا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ چند رنرز اپنی تربیت کے دوران پانی سے زیادہ چائے پیتے ہیں! تو ریس کا آغاز کرتے ہیں پانچ کپ چائے سے جو برابر ہے 450 کیلوریز کے۔
پندرہ چمچی چینی کہنے کو تو بہت ہے لیکن ابھی سفر بہت باقی ہے۔
اب ہمارے کھلاڑیوں کو ڈھنگ کا کھانے دینے کا وقت آ گیا ہے۔
کھانے میں ایک اچھی چیز ہے جو کہ مشرقی افریقہ کی ایک معروف غذا ہے جو مکئی کے آٹے سے بنتی ہے اور پوریج کی طرح پکائی جاتی ہے۔
کہنے کو یہ ایک سادہ سی غذا ہے لیکن اگالی کینیا کے طویل فاصلے تک بھاگنے والے کھلاڑیوں کو توانائی فراہم کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے اور ان کی کُل کیلوریز کی ضروریات کا ایک چوتھائی اس غذا سے آتا ہے۔
برجڈ کہتی ہیں کہ ٹوکیو میں انھیں کچھ نیا کرنا پڑے گا۔ 'دوسرے ملکوں میں اس طرح کی اگالی نہیں ملتی جیسی ہم کینیا میں استعمال کرتے ہیں۔ شاید ہم چاول کھائیں یا سپاگیٹی یا مرغی یا مچھلی نوش کریں۔‘
لیکن ابھی ہماری توجہ اسی غذا پر ہے جو پسند ہے اور ایک دفعہ کھانے سے تو بات نہیں بنی گی تو اس میں ایک اور کا اضافہ کر لیتے ہیں۔
اگالی اچھی ہے لیکن ابھی بھی ہم اپنی توانائی کی ضروریات کے ہدف کو پورا کرنے سے بہت دور ہیں۔
ظاہر ہے کہ آپ صرف پوریچ تو کھائیں گے نہیں، تو دیکھتے ہیں کہ کھانے میں اور کیا کیا ہو سکتا ہے۔
گوشت مدد تو ضرور کرے گا لیکن ہم ابھی بس شروعات کر رہے ہیں
اور گوشت پروٹین کے لیے بہت ضروری ہے لیکن کینیا کے بہترین رنرز اس کے لیے دودھ اور بینز کا استعمال کرتے ہیں تو چلیں غذا میں ان کو بھی شامل کر لیں۔
ادرک اور مصالحے کی مدد سے بننے والی سفید چائے کینین میٹھی ڈش ہوتی ہے جس میں دودھ ضروری ہوتا ہے۔ تو ہم نے اپنے کھلاڑیوں کی غذا میں اسے بھی شامل کر لیا۔ یہ بنتا ہے 320 کیلوریز
الیود کو ایک اور مقامی غذا بڑی پسند ہے۔ وہ کہتے ہیں: 'مرسک! یہ ایک خاص قسم کا جھاگ دار دودھ ہے۔ جہاں تک کھیلوں کی بات ہے یہ نہایت ضروری ہے۔ اگر آپ اس کا استعمال کرتے ہیں تو یہ ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ یہ کھانا ہضم کرنے میں بہت زیادہ مدد کرتا ہے۔‘
اگر لوبیے کی پھلیوں کی بات کریں تو ایک کپ لوبیے کی پھلیاں اگالی کے ساتھ بہت اچھا ذائقہ دیتی ہیں اور ہماری کیلوریز میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔ صرف ایک حصہ بڑھانے سے 120 کیلوریز بڑھ جاتی ہیں۔ لیکن ناقابل یقین طور پر ہماری ابھی بھی ضروریات باقی ہیں۔ اب آلو کی باری ہے!
اعلی کینین رنر بہت سا چاول، آلو اور روٹی کھاتے ہیں۔ ان کی کیلوریز کی ضروریات کا ایک چوتھائی اور کاربوہائیڈریٹس کا ایک تہائی اس سادہ مگر بنیادی غذا سے آتا ہے۔ اور یہ ہمارے میراتھن فاتحین کو توانائی دینے میں بہت مدد کرتے ہیں تاکہ وہ لمبی ریس دوڑ سکیں۔
تو دیکھتے ہیں کہ ہم چاول کے دو کپ اور شکر قندی کے ایک کپ سے کہاں تک پہنچتے ہیں۔
کیا یہ ہماری خاتون فاتح کو میراتھن مکمل کرنے کے لیے ضروری توانائی دے سکے گا؟ جی ہاں!
برجڈ نے جب 2019 میں شکاگو میراتھن جیتی تھی تو انھوں نے 1666 کیلوریز صرف کی تھی۔
اس کو ایسے سمجھیں کہ اوسطاً جتنی کیلوریز ایک عام بالغ عورت روزانہ حاصل کرتی ہے، انھوں نے اتنی کیلوریز دو گھنٹے 14 منٹ میں صرف کر دی۔
جب واپس چلتے ہیں الیود کپچوگے کے پاس۔ وہ تھوڑے وزنی ہیں اور برجڈ سے تھوڑا تیز بھاگتے ہیں تو انھیں برجڈ کے مقابلے میں ریس ختم کرنے کے لیے تھوڑی زیادہ توانائی کی ضرورت ہے۔
اس سفر میں ہم ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ ان کی بنیادی غذا میں کچھ فرائیڈ انڈے بھی شامل کر دیتے ہیں، گوبھی اور کچھ سلاد کے پتے۔
ہاں اب ہم کہیں پہنچ رہے ہیں۔ دو انڈوں اور مکس سبزیوں کے ساتھ ہم نے الیود کو مزید 260 کیلوریز کی توانائی پہنچا دی ہے۔
اس میں دلچسپ بات ہے کہ ہم نے مقامی سلاد کو استعمال کیا جس میں پالک کی طرح کی سبزی اور اس کے ساتھ دیگر مصحالے جات کو ملا کے کھاتے ہیں۔
پھر اس کے علاوہ ایک اور سبزی جو کہ بند گوبھی کی ایک قسم ہے اور مشرقی افریقہ میں اس کی بہت فراوانی ہے۔
برجڈ نے بی بی سی کو بتایا: 'ہم بازار سے سبزیاں نہیں خریدتے۔ ہم اپنے پاس جو کچھ اگاتے ہیں وہ عام طور پر گوبھی اور پالک ہوتا ہے۔ کیونکہ ہماری زمین بہت زرخیز ہے تو ہمیں اس میں کیمیکل بھی ملانا نہیں پڑتا۔‘
بس ہم تقریباً پہنچ گئے ہیں اور اب ہمیں بس ایک سنیک کی ضرورت ہے جس کی مدد سے ہم اختتامی لائن تک پہنچ جائیں گے۔
کسی بھی عام آدمی کی طرح کھلاڑیوں کو بھی سنیک پسند ہیں۔ مقامی طور پر سنیک کے طور پر پھل سب سے مقبول ہیں۔
برجڈ کہتی ہیں کہ انھوں مختلف قسم کے پھل پسند ہیں۔ 'کبھی میں آج کیلا کھاؤں، کل میں شاید تھوڑا سے تربوز کھاؤں، اور اگلے دن نارنجی اور اس سے اگلے دن آم۔‘
انھوں نے تو یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کبھی کبھار سافٹ ڈرنک بھی پیتی ہیں۔
لیکن ابھی کے لیے ہم غذائیت والی چیزوں پر توجہ دیں گے اور کیلا کھاتے ہیں جس کی مدد سے 100 کیلوریز حاصل ہوتی ہے۔
پورا سٹیڈیم تالیوں سے گونج اٹھا! ہم بالآخر پہنچے ہیں 2322 کیلوریز پر جو کہ مجموعی توانائی صرف کی ہے الیود کپچوگے نے جب وہ 2018 میں میراتھن کا نیا عالمی ریکارڈ بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔
اور حیرت انگیز طور پر انھوں نے ایک عام مرد کی اوسطاً یومیہ کیلوریز ضروریات صرف دو گھنٹے ایک منٹ اور 39 سیکنڈ میں صرف کر دیں۔
دیکھیں یہ جاننے کے لیے کہ وہ کیسے اتنی کیلیوریز اور کاربوہائیڈریٹس اپنی غذا میں شامل کرتے ہیں۔
الیود کپچوگے اور برجڈ کوسگئی ٹوکیو 2020 کے اہم ترین مقابلے میں شرکت کر رہے ہیں۔
مشرقی افریقی ممالک کے کھلاڑیوں نے حالیہ اولمپکس کھیلوں کے میراتھن مقابلے میں اپنی اجارہ داری برقرار رکھی ہے۔ مخصوص غذا کے علاوہ ان کے جسم کی ساخت اور وادی رفٹ میں اونچائی پر ٹریننگ ان کی مسلسل کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جیسا کہ الیود نے ہمیں بتایا، اچھی اور متوان غذا کتنی اہم ہوتی ہے: 'اتھیلیٹک مقابلے ایسے ہوتے ہیں جیسے کوئی تعمیراتی کمپنی۔ آپ اپنے ہاتھوں سے کام کرتے ہیں، سیمنٹ مکس کرتے ہیں، تو میرا مطلب ہے کہ آپ جو کھاتے ہیں وہ توانائی استعمال کرنے کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔‘
کھیلوں کی دنیا میں اب اعلی ترین اتھلیٹس غذا کے جدید ترین رجحانات اور اور غذائیت سے بھرپور مخصوص مصنوعات پر توجہ دیتے ہیں، یہاں پر یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ بہت سے اعلی اتھلیٹس اپنی کارکردگی کے لیے صرف سادہ اور قدرتی غذا پر انحصار کرتے ہیں، بغیر کسی نخرے کے۔